src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> 7/11 ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ معاملہ ہائی کورٹ سماعت شروع کئے جانے کےحق میں - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 28 جنوری، 2021

7/11 ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ معاملہ ہائی کورٹ سماعت شروع کئے جانے کےحق میں

7/11 ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ معاملہ ہائیکورٹ سماعت شروع کئے جانے کےحق میں

دفاعی وکلاءنے عدالت سے کہا کہملزمین کے عدالت میںموجودگی ضروری، سماعت ایک ہفتہ کے لئے ملتوی



ممبئی 28جنوری:  تقریبا ً ایک سال کے طویل عرصہ کے بعد آج ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ معاملے  کی سماعت ممبئی ہائی کورٹ میں شروع ہوئی جس کے دوران ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ نے فریقین کو کہا کہ وہ اس مقدمہ کی سماعت شروع کرنے کے حق میں ہیں لیکن اس کے لیئے پھانسی کی سزا یافتہ پانچوں ملزمین کا عدالت کے روبرو ہونا ضرور ی جس پر سرکاری وکیل راجا ٹھاکرے نے کہا کہ سیکیورٹی کی وجہ سے ملزمین کو ناگپور سینٹرل جیل سے ممبئی منتقل نہیں کیا جارہا ہے۔
نچلی عدالت سے پھانسی کی سزا پانے والے پانچ ملزمین کی پھانسی کی تصدیق کے لئے ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ میں اپیل داخل کی ہے جس پر آج سماعت عمل میں آئی۔
دو رکنی بینچ کے جسٹس ایس ایس شندے اور جسٹس منیش پٹالے کو ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی)کے وکلاء ایڈوکیٹ انصار تنبولی، ایڈوکیٹ ادیتیہ مہتا، ایڈوکیٹ گورو بھوانی نے بتایا کہ اس مقدمہ کی سماعت شروع کرنے سے قبل عدالت کو اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ ملزمین کو عدالت میں پیش کیا جائے گا کیونکہ دوران بحث ملزمین سے وکلاء کو  بار بار صلاح و مشورہ کرنا پڑے گا جو ان کی غیر موجودگی یا ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ممکن نہیں ہے۔
دفاعی وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ وہ جلد ہی ملزمین کو نچلی عدالت سے ملی پھانسی اور عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل داخل کریں گے جس پر جسٹس شندے نے کہا کہ وہ تمام اپیلوں کو یکجا کرکے سماعت کریں گے۔
جسٹس ایس ایس شندے نے سرکاری وکیل کو کہا کہ وہ ملزمین کی ناگپور سے ممبئی منتقلی کے کیا امکانات ہیں کی رپورٹ اگلے ہفتہ عدالت میں پیش کرے جس کے بعد عدالت کچھ فیصلہ کریگی۔
واضح رہے کہ خصوصی مکوکا عدالت کے جج وائی ڈی شندے نے ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ کا فیصلہ سناتے ہوئے پانچ ملزمین احتشام قطب الدین صدیقی، کمال انصاری، فیصل عطاء الرحمن شیخ، آصف بشیر اور نوید حسین کو پھانسی اور 7/ ملزمین محمد علی شیخ، سہیل شیخ، ضمیر لطیف الرحمن، ڈاکٹر تنویر، مزمل عطاء الرحمن شیخ،ماجد شفیع، ساجد مرغوب انصاری کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جبکہ ایک ملزم عبدالواحید دین محمد کو باعزت بری کردیا تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages