src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ ‏ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 19 دسمبر، 2020

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ ‏

مالیگاؤں2008 بم بلاسٹ 

              معاملہ 



سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکربیماری کا بہانا بنا کر عدالت سے غیرحاضر, خصوصی جج نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آخری موقع دیا


ممبئی 19دسمبر  : مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ کی کلیدی ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکرآج ایک بار پھر عدالت میں حاضر نہیں ہوئی جس پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا،عدالت نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ملزمہ عدالتی کارروائی میں شریک نہ ہونے کے لئے اسپتال میں داخل ہوگئی ہے۔

   سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکلاء جے پی مشرا اور پرشانت مگو نے عدالت ایک عرضداشت 
 داخل کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ دہلی کے مشہور ایمس اسپتال میں 17دسمبر کو بغرض علاج داخل ہوئی ہے جس کی وجہ سے وہ آج عدالت میں حاضر نہیں ہوسکی نیز ایسا ہر گز نہیں ہے کہ وہ عدالت میں حاضر نہ ہونے کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہوگئی ہے۔

      دفاعی وکلاء نے عدالت میں ملزمہ کے میڈیکل کاغذات بھی داخل کئے اور عدالت کو بتایا کہ مداخلت کار (بم دھماکہ متاثرین)اعتراض نہ کرے اس لئے عدالت کے سامنے تمام حقائق پیش کئے جارہے ہیں۔

       ملزمہ کی جانب سے داخل عرض داشت کی خصوصی سرکاری وکیل اویناس رسال نے مخالفت کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ کے رویہ سے ایسا لگتا ہے کہ وہ عدالت کے سامنے پیش ہونے سے بچنے کے لئے ایسا حربہ استعمال کررہی ہے ۔ سرکاری وکیل نے اس ضمن میں عدالت سے مناسب آرڈر پاس کرنے کی گزارش کی جس پر عدالت نے کہا کہ وہ ملزمہ کو آخری موقع دے رہی ہے۔

       فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد خصوصی جج نے ملزمہ کو آج کے دن راحت دیتے ہوئے کہا کہ اگلی مرتبہ کوئی بھی رعایت نہیں دی جائے گی اور ملزمہ کو عدالت میں حاضر ہونا پڑے گا .خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے نے عدالت میں موجود ملزمین کو کہا کہ وہ معاملے کی سماعت جلد مکمل کرنا چاہتے ہیں لہٰذا ملزمین کی عدالت میں حاضری ضروری ہے نیز دفاعی وکلاء کو بھی عدالت کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔اسی درمیان نامکمل سرکاری گواہ کی گواہی عمل میں آئی جس نے عدالت میں ملزم میجر اپادھیائے کے قبضہ سے ضبط لیپ ٹاپ اور دیگر اشیاء کی شناخت کرنے کے ساتھ ساتھ ملزم کی بھی شناخت کی۔

      دفاعی وکلاء نے دوران جرح سرکاری گواہ پر الزام عائد کیا کہ وہ آج عدالت میں ملزم میجر رمیش اپادھیائے کے خلاف اے ٹی ایس کے کہنے پر جھوٹی گواہی دے رہا ہے نیز وہ پولس کے لئے ماضی میں کئی مواقع پر بطور پنچ کام کر چکا ہے۔
دوران کارروائی عدالت میں  بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم،ایڈوکیٹ عادل شیخ(جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) موجود تھے۔ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 143 گواہوں کی گواہی عمل میں ا ٓچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔آئندہ سماعت 4/جنوری 2020کو ہوگی۔ آج کی عدالتی کارروائی پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے جمعیۃعلماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار احمد اعظمی نے کہا کہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی غیر حاضری کی وجہ سے عدالتی کارروائی میں خلل پڑ رہا ہے،نیز ایک جانب وہ بیماری کا بہانہ کرکے عدالت سے غیر حاضر رہنے کی کوشش کررہی ہے تو دوسری جانب الیکشنی مہم اور جلسے جلوس میں شرکت کررہی ہے۔ گلزار اعظمی نے مزیدکہا کہ جمعیۃعلماء نے بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ملزمہ کی ضمانت کینسل کرنے کی عرض داشت سپریم کورٹ آف انڈیامیں داخل کی ہے،جس پر عدالت نے ملزمہ اور این آئی اے سے جواب طلب کیا ہے۔  
جمعیۃ علماء مہاراشٹر



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages